روزانہ کی بنیاد پر ای میل کا حصول

Tuesday, November 19, 2013

حکمتِ اشیاء فرنگی زاد نیست


حکمتِ اشیاء فرنگی زاد نیست
اصلِ اُو جُز لذّتِ ایجاد نیست

اشیاء کی ماہیت جاننے کا آغاز فرنگیوں{یورپین} سے نہیں ہوا
اس کی بنیاد صرف نئی دریافت کی لذت ہے

نیک اگر بینی مسلماں زادہ اَست
ایں گُہر اَز دستِ ما افتادہ اَست

اگر تو غور سے دیکھے تو یہ{ علم و ہنر،دانش و حکمت} مسلمانوں کی پیدا کردہ ہے
یہ موتی ہمارے ہی ہاتھ سے گرا ہے

چوں عرب اندر اَرُوپا پَر گُشاد
علم و حکمت را بِنا دیگر نہاد

جب عربوں نے یورپ میں بھی اپنے جھنڈے گاڑ دیئے
تو انہوں نے وہاں نئے انداز سے علم و حکمت کی بنیاد رکھی

دانہ آں صحرا نشیناں کاشتَند
حاصلِش افرنگیاں برداشتَند

یہ بیج{ علم و حکمت}تو عرب صحرا نشینوں نے بویا تھا
لیکن اسکا حاصل اہل یورپ نے اٹھالیا { اکٹھا کیا}

علامہ رح " از پس چہ باید کرد"

اس پوسٹ کو شیئر کریں!
SHARE IT →

0 comments:

Post a Comment

 
ترجمہ کردہ : محمد بلال اعظم