روزانہ کی بنیاد پر ای میل کا حصول

Tuesday, November 19, 2013

ز عشق دَرسِ عمل گِیر و ہَر چہ خُواہی کُن

ز عشق دَرسِ عمل گِیر و ہَر چہ خُواہی کُن
کہ عِشق جوہرِ ہوش اَست و جان فَرہنگ اَست

عشق سے عمل کا سبق لے اور پھر جو چاہے کر
کیونکہ عشق سمجھ کا جوہر ہے اور عقل کی روح{ جان} ہے

بُلند تَر ز سپہر اَست منزِلِ مَن و تُو
براہِ قافلہ خورشید میلِ فَرسنگ اَست

ہماری{میری اور تمہاری} منزل آسمان سے بھی زیادہ بلند{آگے} ہے
سورج{ ہمارے} قافلے کی راہ میں کوس کے پہلے میل پر ہے { سورج تو ایک سنگِ میل ہے}

"پیامِ مشرق" علامہ محمد اقبال رح

اس پوسٹ کو شیئر کریں!
SHARE IT →

0 comments:

Post a Comment

 
ترجمہ کردہ : محمد بلال اعظم