ز عشق دَرسِ عمل گِیر و ہَر چہ خُواہی کُن
کہ عِشق جوہرِ ہوش اَست و جان فَرہنگ اَست
عشق سے عمل کا سبق لے اور پھر جو چاہے کر
کیونکہ عشق سمجھ کا جوہر ہے اور عقل کی روح{ جان} ہے
بُلند تَر ز سپہر اَست منزِلِ مَن و تُو
براہِ قافلہ خورشید میلِ فَرسنگ اَست
ہماری{میری اور تمہاری} منزل آسمان سے بھی زیادہ بلند{آگے} ہے
سورج{ ہمارے} قافلے کی راہ میں کوس کے پہلے میل پر ہے { سورج تو ایک سنگِ میل ہے}
"پیامِ مشرق" علامہ محمد اقبال رح
ز عشق دَرسِ عمل گِیر و ہَر چہ خُواہی کُن
کہ عِشق جوہرِ ہوش اَست و جان فَرہنگ اَست
عشق سے عمل کا سبق لے اور پھر جو چاہے کر
کیونکہ عشق سمجھ کا جوہر ہے اور عقل کی روح{ جان} ہے
بُلند تَر ز سپہر اَست منزِلِ مَن و تُو
براہِ قافلہ خورشید میلِ فَرسنگ اَست
ہماری{میری اور تمہاری} منزل آسمان سے بھی زیادہ بلند{آگے} ہے
سورج{ ہمارے} قافلے کی راہ میں کوس کے پہلے میل پر ہے { سورج تو ایک سنگِ میل ہے}
"پیامِ مشرق" علامہ محمد اقبال رح
کہ عِشق جوہرِ ہوش اَست و جان فَرہنگ اَست
عشق سے عمل کا سبق لے اور پھر جو چاہے کر
کیونکہ عشق سمجھ کا جوہر ہے اور عقل کی روح{ جان} ہے
بُلند تَر ز سپہر اَست منزِلِ مَن و تُو
براہِ قافلہ خورشید میلِ فَرسنگ اَست
ہماری{میری اور تمہاری} منزل آسمان سے بھی زیادہ بلند{آگے} ہے
سورج{ ہمارے} قافلے کی راہ میں کوس کے پہلے میل پر ہے { سورج تو ایک سنگِ میل ہے}
"پیامِ مشرق" علامہ محمد اقبال رح
0 comments:
Post a Comment