تفریقِ ملل حکمتِ افرنگ کا مقصود
اسلام کا مقصود فقط ملتِ آدم
مکے نے دیا خاکِ جنیوا کو یہ پیغام
جمیعتِ اقوام کہ جمعیتِ آدم
اہل یورپ نے جو جمیعت اقوام بنائی ہے، اس کا مقصد یہ ہے کہ حسنِ تدبیر سے قوموں
اور ملتوں میں تفرقہ ڈالا جائے اور انہیں ایک دوسرے سے الگ الگ کردیا جائے
اسلام کا مقصود صرف یہ تھا کہ پوری انسانی دنیا ایک رشتے میں پروئی جائے
اور متحد ہوجائے
مکہ معظمہ نے جنیوا کی سرزمین کو یہ پیغام دیا کہ تمہارے ہاں قوموں کی جو جمیعت بنی
ہوئی ہے۔یہ اصل مقصود نہیں، اصل مقصود یہ ہے کہ انسانوں کو اکٹھا کرکے ان میں برادرانہ
میل جول بڑھایا جائے
علامہ رح
تفریقِ ملل حکمتِ افرنگ کا مقصود
اسلام کا مقصود فقط ملتِ آدم
مکے نے دیا خاکِ جنیوا کو یہ پیغام
جمیعتِ اقوام کہ جمعیتِ آدم
اہل یورپ نے جو جمیعت اقوام بنائی ہے، اس کا مقصد یہ ہے کہ حسنِ تدبیر سے قوموں
اور ملتوں میں تفرقہ ڈالا جائے اور انہیں ایک دوسرے سے الگ الگ کردیا جائے
اسلام کا مقصود صرف یہ تھا کہ پوری انسانی دنیا ایک رشتے میں پروئی جائے
اور متحد ہوجائے
مکہ معظمہ نے جنیوا کی سرزمین کو یہ پیغام دیا کہ تمہارے ہاں قوموں کی جو جمیعت بنی
ہوئی ہے۔یہ اصل مقصود نہیں، اصل مقصود یہ ہے کہ انسانوں کو اکٹھا کرکے ان میں برادرانہ
میل جول بڑھایا جائے
علامہ رح
اسلام کا مقصود فقط ملتِ آدم
مکے نے دیا خاکِ جنیوا کو یہ پیغام
جمیعتِ اقوام کہ جمعیتِ آدم
اہل یورپ نے جو جمیعت اقوام بنائی ہے، اس کا مقصد یہ ہے کہ حسنِ تدبیر سے قوموں
اور ملتوں میں تفرقہ ڈالا جائے اور انہیں ایک دوسرے سے الگ الگ کردیا جائے
اسلام کا مقصود صرف یہ تھا کہ پوری انسانی دنیا ایک رشتے میں پروئی جائے
اور متحد ہوجائے
مکہ معظمہ نے جنیوا کی سرزمین کو یہ پیغام دیا کہ تمہارے ہاں قوموں کی جو جمیعت بنی
ہوئی ہے۔یہ اصل مقصود نہیں، اصل مقصود یہ ہے کہ انسانوں کو اکٹھا کرکے ان میں برادرانہ
میل جول بڑھایا جائے
علامہ رح
0 comments:
Post a Comment