شبِ تاریک و راہِ پیچ پیچ و بے یقیں راہی
دلیلِ کارواں را مشکل اندر مشکل افتاد اَست
اندھیری رات ہے اور راستہ پیچیدہ ہے اور اس راستہ پر چلنے والا{ دورِ حاضر کا مسلمان}
یقین کی دولت سے محروم ہے
امیرِ کارواں کے لیئے ایسے بے یقین مسافر کو پیچیدہ راستوں سے منزل مقصود تک لے جانا
بہت مشکل ہے
"زبورِ عجم" علامہ محمد اقبال رح
شبِ تاریک و راہِ پیچ پیچ و بے یقیں راہی
دلیلِ کارواں را مشکل اندر مشکل افتاد اَست
اندھیری رات ہے اور راستہ پیچیدہ ہے اور اس راستہ پر چلنے والا{ دورِ حاضر کا مسلمان}
یقین کی دولت سے محروم ہے
امیرِ کارواں کے لیئے ایسے بے یقین مسافر کو پیچیدہ راستوں سے منزل مقصود تک لے جانا
بہت مشکل ہے
"زبورِ عجم" علامہ محمد اقبال رح
دلیلِ کارواں را مشکل اندر مشکل افتاد اَست
اندھیری رات ہے اور راستہ پیچیدہ ہے اور اس راستہ پر چلنے والا{ دورِ حاضر کا مسلمان}
یقین کی دولت سے محروم ہے
امیرِ کارواں کے لیئے ایسے بے یقین مسافر کو پیچیدہ راستوں سے منزل مقصود تک لے جانا
بہت مشکل ہے
"زبورِ عجم" علامہ محمد اقبال رح
0 comments:
Post a Comment